حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی وزارت صحت نے آج(جمعرات 26 اکتوبر کو اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والے اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر اب تک 7028 ہو گئی ہے جس میں میں سے 2913 بچے اور 1709 خواتین ہیں، فلسطینی صحافیوں کی یونین نے بھی صحافیوں کے شہداء کی تعداد 24 بتائی ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران قابض حکومت نے 43 نئے حملے کیے ہیں جس سے 481 افراد شہید ہوئے ہیں ، 1,650 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں جن میں سے 940 بچے اور بے گھر افراد ہیں، زخمیوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
اس سے پہلے بھی غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا تھا ہمارے پاس مراجعہ کرنے والے افراد میں سے 80 فیصد سے زیادہ افراد جھلسے ہوئے آتے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل ایک نیا ہتھیار استعمال کر رہا ہے، غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری کے دوران غزہ کی پٹی کے 12 اسپتالوں اور 32 مراکز صحت کی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں۔
گزشتہ شب وزارت صحت کے ترجمان نے بھی غزہ کے اسپتالوں میں صحت کے نظام کے مکمل طور پر تباہ ہونے پر زور دیا تھا اور کہا تھا کہ اسپتالوں کے کھلے رہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ زخمیوں کو خدمات فراہم کر سکتے ہیں، بین الاقوامی برادری ہسپتالوں کی سرویس پوری طرح ختم ہو جانے کے حوالے سے ہماری بات کو سیرئس نہیں لیتی، صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں 344 بچوں اور 397 بوڑھوں سمیت 756 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی صحافیوں کی یونین نے بھی اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری کے دوران اب تک بیس دن گزر چکے ہیں، اس دوران شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 24 ہو گئی۔